Urdu News Updates لاش کو چھ دن تک فریزر میں رکھنا پڑا

بھائی کی لاش کو چھ دن تک فریزر میں رکھنا پڑا

corona virus england, america



عمر افضل ہوم آفس میں مترجم کے حیثیت سے کام کیا کرتے تھےنذیر افضل کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس سے ہلاکت کے بعد ان کے بھائی کی لاش کو چھ دن تک صنعتی سطح پر استعمال ہونے والے فریزر میں رکھنا پڑا کیونکہ ان سے پہلے 300 لاشوں کی تدفین ہونا باقی تھی انگلینڈ کے نارتھ ویسٹ کے سابقہ چیف کراؤن پراسیکیوٹر نذیر افضل کا کہنا تھا کہ 8 اپریل کو ان کے بڑے بھائی '71 سالہ عمر افضل 'کی موت ہو گئی 'عمر افضل' ہوم آفس میں مترجم کے حیثیت سے کام کیا کرتے تھےان کے بھائی بتاتے ہیں اس رات وہ سونے کے لیے گئے اور پھر اٹھ ''نہ سکےمردہ خانے میں بالکل بھی جگہ نہیں تھی ''اس لیے ہمیں ''نجی طور پر تجہیز و تکفین کرنے والوں کے ذریعے انتظامات ''کرنے پڑےافضل کہتے ہیں کہ تجہیز و تکفین کرنے والوں نے انھیں بتایا کہ انھوں ''نے 14' لاشیں 'اٹھانی ہیں اس لیے 'شام 6 بجے 'سے پہلے ان کے بھائی کی لاش کو نہیں لیجا سکیں گے ''آٹھ گھنٹوں ''تک وہ بستر میں ہی رہے۔۔ پورا خاندان موجود تھا اور ہم سب نے ماسک اور داستانے پہن رکھے تھےافضل کہتے ہیں تجہیز و تکفین کرنے والے ہمارے گھر پہنچے لیکن ان کی پالیسی ہے کہ وہ گھر کے اندر داخل نہیں ہوتے انھوں نے لاش کو ڈالنے کے لیے ہمیں ایک باڈی بیگ دیا ہم نے لاش کو اس باڈی بیگ میں ڈالا اور سیڑھیوں سے نیچے لے کر آئےافضل کہتے ہیں کہ اسلامی روایات کے مطابق مرنے کے 24 گھنٹوں کے اندر اندر میت کو دفنا دیا جانا چاہی ورونر (برطانیہ اور ویلز میں کسی کی موت کی وجوہات کا پتہ لگانے والی عدالتی کمیٹی کے سربراہ) نے ہمیں بتایا کہ میرے بھائی سے پہلے 300 لاشوں کی تدفین ہونا باقی ہے اس لیے انھوں نے ہمیں مشورہ دیا کہ بینک ہولی ڈے کے بعد وہ ہمیں موت کا سرٹیفکیٹ لے دیں گے وہ ہفتے کے اختتام تک کام کر رہے ہیں لہذا ہم ان کے احسان مند ہیں افضل کے مطابق برمنگھم میں مساجد کے باہر کچھ مارکیز تجہیز و تکفین کرنے والوں کی ملکیت ہیں اور انھوں نے صنعتی سطح پر استعمال ہونے والے فریزر بھی وہیں رکھے ہوئے ہیں میرے بھائی کی لاش ان لاشوں میں سے ایک تھی جنھیں ان فریزروں میں رکھا گیا تھا۔ ان کی لاش چھ دن تک وہیں رہی ہوم آفس کے مترجم عمر افضل کو تقریباً چھ زبانوں پر عبور حاصل تھا۔ ان کے بھائی کے مطابق عمر نے لواحقین میں سات بچے چھوڑے ہیں افضل کہتے ہیں وہ ایک مہربان شخصیت تھے جنھیں سب پسند کرتے تھےوہ شاید ہم سب سے زیادہ صحتمند تھے اور اپنی عمر سے کم نظر آتے تھےیہ میرے خاندان کے لیے بہت مشکل وقت تھا خاص کر میری والدہ کے لیے بہت ہی تکلیف دہ کیونکہ وہ بہت کمزور ہیں اور اب ان کا دل ٹوٹ چکا ہےنذیر کہتے ہیں دفن کرنے والی میتوں کی بڑی تعداد کے باعث ہمیں عمر کو دفن کرنے میں نو دن لگ گئ
۔۔۔۔

Comments

Popular posts from this blog

Urdu News Updates دنیا کی معروف ترین نجومی بابا وانگا نے کئی برس قبل 2020کے بارے میں کیا پیشنگوئی کی تھی؟

Urdu News Updates ویتنام نے ایسا کیا کیا کہ وہاں ایک بھی شخص ہلاک نہیں ہوا"